اشتہار
مینٹس کیڑے کا صرف ایک کان ہوتا ہے. یہ اس کی چھاتی کے درمیان موجود ہوتا ہے
ہمارے معدے میں موجود نمک کا تیزاب (ہائیڈرو کلورک ایسڈ) کی اس قدر تیز ہوتا ہے کہ وہ سٹیل کو بھی گلا سکتا ہے
انیس سو تریپن میں کوکا کولا کمپنی نے اپنی ڈرنک کی قیمت بڑھانے کیلئے مختصر عرصے کیلئے ایک عجیب و غریب طریقہ اختیار کیا۔ ان کی وینڈنگ مشین میں سے ہر نو میں سے ایک بوتل خالی ہوتی تھی جسکی وجہ سے کسٹمر کو ڈرنک حاصل کرنے کیلئے وینڈنگ مشین میں دو دفعہ سکہ ڈالنا پڑتا تھا۔
دوسری جنگ عظیم میں نازی فوجی اتنی زیادہ کرابینر اٹھانوے-کے رائفلز پیچھے چھوڑ گئے تھے کہ باقی بیسویں صدی میں یہ پوری دنیا میں استعمال ہوتی رہی ہیں اور کچھ تو دو ہزار تین کی عراقی جنگ میں بھی استعمال ہوئی تھیں۔ دنیا کے کسی کونے میں یہ اسی سالہ پرانی نازی رائفل ابھی بھی استعمال ہو رہی ہیں
انیس سو بیاسی تک تینتالیس فیصد والد ایسے تھے جنہوں نے کبھی اپنے بچوں کا پیمپر / ڈائپر نہیں بدلا تھا۔ دو ہزار دس میں یہ شرح کم ہو کر تین فیصد سے بھی کم رہ گئی تھی
اشتہار
ایک کلو ایمبر گریس یا وہیل وامٹ کی قیمت ستر ہزار ڈالر سے زیادہ ہے۔ یہ ایک ٹھوس، موم جیسا مادہ ہے جو کہ دوائیاں اور خوشبوئیں بنانے کے کام آتا ہے۔ یہ سپرم وہیل مچھلی کی انتڑیوں اور بائل ڈکٹ کے خارج کردہ مواد سے بنتا ہے
مئی دو ہزار انیس میں جاپان کے جزیرے ہوکائیڈو میں دو خربوزے ایک نیلامی میں پچاس لاکھ ین (جاپانی کرنسی)، جو کہ تقریبا پینتالیس ہزار امریکی ڈالر بنتے ہیں، میں بکے تھے۔ انکی زیادہ قیمت کی وجہ ان کی نسل (کراون خربوزہ)، بے داغ بناوٹ، خوشبو اور ذائقہ ہے
تصویر میں موجود دونوں کالے دائرے ایک جتنے ہی ہیں لیکن دایاں کالا دائرہ پہلی بار دیکھنے پر بڑا لگتا ہے کیونکہ اس کے گرد موجود سفید دائرہ چھوٹا ہے۔ اسی طرح اگر ہم ایک ہی مقدار کا کھانا کسی بڑی پلیٹ کی بجائے چھوٹی پلیٹ میں رکھ کر کھائیں تو کھانا ختم ہونے پر ہمیں اپنا پیٹ بھرا ہوا محسوس ہو گا اور ایسا کرنا وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے
شہد کی مکھی کے ڈنک کے زہر میں پایا جانے والا ملائیٹن نامی زہر ایڈز سے بچا سکتا ہے۔ یہ زہر ایڈز کے وائرس کے حفاظتی حول میں سوراخ کر کے اسے مارتا ہے۔ اس کا ڈنک جوڑوں کے درد کو بھی کم کرتا ہے اور اس میں سوجن کو کم کرنے والے مالیکیول بھی پائے جاتے ہیں
لوویا ڈی پیسس (لفظی معنی: مچھلیوں کی بارش) ایک ایسا کرشمہ ہے جو کہ ہنڈراس نامی ملک کے دارالحکومت یورو میں مبینہ طور پر ایک صدی سے ظاہر ہو رہا ہے
اشتہار
کٹلس نامی آبدوز، جو کہ آجکل تائیوان نیوی کے زیر استعمال ہے، انیس سو پینتالیس سے لیکر آج تک طویل ترین عرصے تک آپریشنل رہنے والی آبدوز ہے۔ یہ آبدوز آج بھی لڑائی کے قابل ہے۔ اس سے پہلے یہ امریکی نیوی میں بھی استعمال ہو چکی ہے